جو ہر نظر کی بصارت سے چھَن گیا آنسو

Posted: 2011/06/26 by admin in اردو شاعری, غزل
جو پی لیا تھا، جو سوئے وطن گیا آنسو
وہ دِل کی سیپی میں موتی سا بن گیا آنسو

جو فرطِ غم سے زباں گنگ ہو گئی میری 
تو احتجاج سے آنکھوں میں تن گیا آنسو

دھواں سا اٹھتے ہوئے اس طرف سے جب دیکھا
ہے سوئے کوئے دِل سوختن گیا آنسو

سوائے حُزن کے اس دِل میں کچھ رہا ہی نہیں
ہے میری روح میں بن کر بدن، گیا آنسو

یہ میرا صبر مرا حوصلہ گیا غارت
یہ دیکھو آنکھ کی چھلنی سے چھن گیا آنسو

جو مصلحت سے مرے لب سلے ہوئے دیکھے
کہانی دِل کی سنانے پہ ٹھن گیا آنسو

یاور ماجد

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s