تو جاگتی ہوئی دنیا میں سو کے رہنا ہے؟

Posted: 2011/06/26 by admin in اردو شاعری, غزل

تو جاگتی ہوئی دنیا میں سو کے رہنا ہے؟
تو اپنی خمس حواسی بھی کھو کے رہنا ہے؟

تو غم تمام ہی آنسو میں روکے رہنا ہے؟
تو بحر قطرے میں اب کے سمو کے رہنا ہے؟

تو کشتِ یاد میں بونے کو اور کچھ بھی نہیں؟
تو اپنی یاد کو ہی اس میں بو کے رہنا ہے؟

تو کچھ محال نہیں اب کے دہرِ امکاں میں؟
تو ہو سکا نہ کبھی جو بھی، ہو کے رہنا ہے؟

افق کی سرخی چلی جا رہی ہے گر یاور
تو اس کو آنکھ میں اپنی پرو کے رہنا ہے

یاور ماجد

تبصرے
  1. Jarrar نے کہا:

    یاور غزل پسند آئی اور خاص طور پر "کشتِ یاد” کی اصطلاح بہت پسند آئی

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Twitter picture

آپ اپنے Twitter اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s