راستے جب گلابوں سے ڈھک جائیں گے
ہم تمہیں ڈھونڈنے دور تک جائیں گے
پیش رو نسل کی دلبری کے لئے
زرد پتّے شجر سے سرک جائیں گے
ہم ہیں راہِ گُماں کے سفر پر رواں
راستہ مل گیا تو بھٹک جائیں گے
تم دلاسوں کے پتھر نہیں پھینکنا
درد کے دائرے دور تک جائیں گے
راستے جب گلابوں سے ڈھک جائیں گے
ہم تمہیں ڈھونڈنے دور تک جائیں گے
پیش رو نسل کی دلبری کے لئے
زرد پتّے شجر سے سرک جائیں گے
ہم ہیں راہِ گُماں کے سفر پر رواں
راستہ مل گیا تو بھٹک جائیں گے
تم دلاسوں کے پتھر نہیں پھینکنا
درد کے دائرے دور تک جائیں گے
تم دلاسوں کے پتھر نہیں پھینکنا
درد کے دائرے دور تک جائیں گے
بے حد خوبصورت۔۔۔۔ تمہاری ذات سے متصل دائروں کا دائرۂ کار پھیلتا جا رہا ہے۔۔۔۔
جیو۔
احمد