ہمیں مجرم نہیں کہنا
یاور ماجد
وہی ہیں فاصلے اور قافلے پھر بھی رواں ہیں
انہی میں گم کہیں لمحوں کے، برسوں اور صدیوں کے گماں ہیں
یہ ہم جو ایک بوسیدہ عمارت کے کھنڈر سے پھول چننے جارہے تھے
ہمارا خواب تھا !
ہم دہر کو خوشبو سے بھرنا چاہتے تھے !
مگر ہم ہڈیوں کی راکھ لے آئے
یہ ہم جو خواب کے دریا سے اِک جھرنا۔۔۔
بس اِک چھوٹا سا جھرنا چاہتے تھے
جو ہمارے دشت کی بے آب مٹی کو ذرا نم آشنا کر دے
مگر جانے کہاں سے لوُ کاہم طوفان لے آئے
کبھی بھی ہم نے لمبے فاصلوں سے سر خیاں دیکھیں
تو ہم اس سمت کو لپکے
مگر رستوں کے پیچ و خم میں ہی اتنا سمے بیتا
کہ ہم چہرے پہ زردی اور پیلاہٹ لپیٹے لوٹ آئے
وہی ہیں فاصلے قدموں کے منزل سے
وہی ہے راکھ چہرے پر،
وہی لوُ کے تھپیڑے ہیں
وہی زردی میں لپٹی نیم وا آنکھیں
شکستہ دِل میں تھوڑا اور جی لینے کی خواہش بھی
مگر عمرِ معین کی بچی پونجی تو بس چند ایک لمحے ہے
یہ سچ ہے ہم کبھی بھی عشق کے معیار پر پورے نہیں اترے
مگر ایسا نہیں کرنا
ہمیں مجرم نہیں کہنا
کہ ہم کوہ مصائب پار کرنے سے کبھی منکر نہیں ٹھہرے
خدایا!!۔
ہم کو اب تیری گواہی کی ضرورت ہے ۔۔۔۔
ہمیں پھر سے تباہی کی ضرورت ہے
جولائی ١٩٩٣
-
Shoaib Afzaalیہ سچ ہے ہم کبھی بھی عشق کے معیار پر پورے نہیں اترے
مگر ایسا نہیں کرنا
ہمیں مجرم نہیں کہنا
…
کہ ہم کوہ مصائب پار کرنے سے کبھی منکر نہیں ٹھہرےخدایا!!۔
ہم کو اب تیری گواہی کی ضرورت ہے ۔۔۔۔
ہمیں پھر سے تباہی کی ضرورت ہے
یہ سچ ہے ہم کبھی بھی عشق کے معیار پر پورے نہیں اترے
مگر ایسا نہیں کرنا
ہمیں مجرم نہیں کہنا
کہ ہم کوہ مصائب پار کرنے سے کبھی منکر نہیں ٹھہرے
خدایا!!۔
ہم کو اب تیری گواہی کی ضرورت ہے ۔۔۔۔
ہمیں پھر سے تباہی کی ضرورت ہےSee More
October 2 at 4:45am -
Khushbir Singh Shaad bahut khoob janabOctober 2 at 8:37am
-
Zakir Hussain Ziaiیہ سچ ہے ہم کبھی بھی عشق کے معیار پر پورے نہیں اترے
مگر ایسا نہیں کرنا
ہمیں مجرم نہیں کہنا
کہ ہم کوہ مصائب پار کرنے سے کبھی منکر نہیں ٹھہرے…خدایا!!۔
ہم کو اب تیری گواہی کی ضرورت ہے ۔۔۔۔
ہمیں پھر سے تباہی کی ضرورت ہےآپ کی نظم آج کے دور کی مکمل تصوير ہے،اچھی تخليق زمانے کے ساتھ ساتھ سفر کرتی ہے ،يہ نظم اس بات کا بيّن ثبوت ہےSee More
October 2 at 8:44am -
Hasan Abbas Raza Shabaash , bohat achhi nazm heyOctober 2 at 8:53am
-
یاور ماجد شکریہ شعیب صاحب، خوشبیر صاحب، محترم ذاکر اور محترم حسن صاحب۔October 2 at 10:52am
-
Qayyum Khosa Bahut khoob Janab!!!!October 2 at 12:51pm
-
Qaisar Masood BOHT ACHAY YAWEROctober 2 at 2:48pm
-
Masood Quazi یاور ماجد صاحب طویل عرصہ بعد آپ کا کلام نصیب ہوا ماشاللہ بہت خوبصورت اور شاہکار نظم ھے مبارکOctober 2 at 3:25pm
-
Faiz Alam Babar kia barjastagi hy kia rawani hy kia khoobsoorat manzar kashi hy kia bat hy yawar bhi bhot aala bhai bhot aala ,October 2 at 5:03pm
-
یاور ماجد ارے فیض یار، کیوں شرمندہ کرتے ہیں، بہت محبت آپ کی۔ قیّوم صاحب، قیصر صاحب اور محترم مسعود صاحب، بہت نوازش۔October 2 at 10:21pm
-
Wasi Hasan yawar..kia achi nazm hay aur khasoosan punch line kay khudaya
ab hamain tari gawahi ki zaroorat hay…maza agayaOctober 3 at 12:28am -
Kamran Haider Bukhari We are surely in need of such poetry…
Keep up the good work Yawar Bhai… !!!
October 3 at 1:46am -
Imran JafferKia Kehnay Yawar Bhai, Totay Howay Aur Bikhray Howay Khwaboon ko Ahsan Tareeqay say Aap Ny Yakja Kia hy Aur Khoobsourat Larri Mein Peero Ker Nazm Ka Roop Diya Hy, Es Kar-e-Mahaal Ko Anjaam Denay Per Aap Sataish aur Mubarikbaad K Haqdaar hei…n.
Meri Teraf Say Bohat Si Daad, Mubarik Aur Duaein Aap k Lea.
Salamat Rahein.See MoreOctober 3 at 7:21am -
Muhammad Waris بہت خوب یاور صاحبOctober 3 at 9:44am
-
Majeed Akhtarمگر ایسا نہیں کرنا
ہمیں مجرم نہیں کہنا
کہ ہم کوہ مصائب پار کرنے سے کبھی منکر نہیں ٹھہرےYawar: Bohot bharpoor nazm hay. apnai bunat maiN bohot rawaN aur content maiN lajawab. Ajkal jitni bay rabt aur mohmal nazmaiN log bag likha kartay haiN un… maiN yeh ek chamakdar, bamaqsad aur paRhnay maiN bohot dilchasp nazm samnay aee hay jisay bar bar paRhkar lutf liya ja sakta hay. DhairoN dad aur dua’iN apke liye.See More
October 3 at 12:26pm -
یاور ماجد شکریہ وصی صاحب، کامران بھائی، عمران اور وارث بھائی اور مجید صاحب۔October 3 at 2:24pm
-
Qudsia Nadeem Laly behtareen…October 3 at 3:42pm
-
یاور ماجد شکریہ لالی جی، آپ نے نظم پڑھی اور پسند کیOctober 3 at 4:19pm
-
یاور ماجد یہ نظم سترہ اٹھارہ سال پہلے اس وقت کی نظم ہے جب جذبات ہر چیز پر مقدم اور حاوی ہوتے تھے، ایسا اس نظم کے مصرعوں، اور ان میں پیش کئے گئے خیالات سے بھی کافی حد تک واضح ہو رہا ہے، سوچا کہ احباب کی خدمت میں پیش کی جائے ، ہو سکتا ہے کوئی پڑھنے والا بھی ایسے ہی حالات سے گزر رہا ہو اور اسے بھی یہ نظم اپنے دل کی آواز کی طرح محسوس ہو۔October 3 at 4:26pm
-
Annie Akhter buhat khoob, , khush raheay.October 3 at 6:59pm
-
Ahmad Safi مجھے یاد ہے پرسوں پہلے جب یہ نظم تم نے مجھے بذریعہ ڈاک بھیجی تھی۔۔۔ اس کا اثر ویسا ہی تازہ تھا ۔۔۔ حتیٰ کہ سالِ گذشتہ میں تمھارے گھر پر یہ نظم تمھاری زبان سے سنی۔۔۔ اس کا اثر ذہن و دل سے محو نہیں ہو سکتا۔۔۔ جس کیفیت میں یہ ڈوب کر لکھی گئی ہے اسے اظہار کے پیرائے میں ڈھالنا بہت مشکل ہے۔۔۔ مزے کی بات یہ کہ وہی ٹین ایجر آج بھی اتی ہی جاذب توجہ شاعری کر رہا ہے۔۔۔ جیو، خوش رہو۔October 4 at 3:57am
-
Ali Zubairیاور کئی روز پہلے نظم پڑھی اس وقت بوجوہ تبصرہ نہ کرسکا۔
نظم اپنی چست بنت، اپنے عنوان، اپنے حسن۔ صوت،اپنے بے پناہ اظہار میں یکتا ہے۔۔۔
آخری سات مصرع تو کمال ہیں پیارے صاحب، یہی شاعری ہے اور یہی نظم ہے اور یہی جدت ہے۔۔۔
بہت خوش رہو
البتہ اس ب…ھرپور نظم کی قدامت کو مدنظر رکھتے ہوئے میں یہ ضرور سوچنے پر مجبور ہوا ہوں کہ ان سترہ سالوں میں یاور ماجد نے کتنا سفر طے کیا ہے
یہ نظم کسی طور آج کے یاور ماجد سے کم تر نہیں
شریک کرنے کا شکریہ پیارے صاحبSee MoreOctober 5 at 1:31pm -
بہت خوب یاور صاحب۔عمدہ نظم ہے۔ اور آپ بےشک مجھے نہ ٹیگ کریں میں کسی نہ کسی طرح آپکے نوٹس تک پہنچ ہی جاوں گا۔
:)))October 5 at 2:08pm